اٹھارویں آئینی ترمیم کے بعد تعلیم صوبائی معاملہ ہے، لیکن ہم دیکھ رہے ہیں کہ پچھلے دو سالوں سے وفاقی وزیر اپنی اختیارات سے تجاوز کرکے اس میں مداخلت کررہے ہیں
پشاور (عصرِنو) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان نے باچا خان مرکز پشاور میں شہیدِ امن بشیر احمد بلور کی آٹھویں برسی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نام نہاد انصاف کی دعوے دار حکومت پچھلے دو سالوں سے کورونا کی آڑ میں طلبہ کی مستقبل سے کھیل رہی ہیں، جو انتہائی مایوس کُن اور قابلِ مذمت فعل ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ اٹھارہویں آئینی ترمیم کے بعد تعلیم صوبائی معاملہ ہے لیکن ہم دیکھ رہے ہیں کہ پچھلے دو سالوں سے مرکز میں تعلیم کا وزير بار بار ماورائے آئین اقدامات کرتے ہوئے صوبوں کے اختیارات میں مداخلت کر رہی ہے۔ اُنہوں نے سوال کیا کہ مرکزی حکومت کس قانون کی تحت پورے ملک میں یکساں نصابِ تعلیم کی بات کرتا ہے، اور صوبائی معاملات میں مداخلت کرکے تعلیمی ادارے بند کردیتے ہیں۔۔۔؟
اُن کا مزید کہنا تھا کہ پورے ملک میں ہر شعبہ ہائے زندگی معمولات کے مطابق چل رہا ہے، لیکن تعلیمی ادارے کورونا کی آڑ میں بند کرکے حکومت اپنی تعلیم دشمن پالیسی پر عمل پیرا ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں