19 اپریل 2010ء کو صدر مملکت آصف علی زرداری نے آئینِ پاکستان کے اٹھارویں ترمیم پر دستخط کرتے ہوئے پختونوں کی سرزمین کو خیبر پختونخوا کے نام سے شناخت دے دی گئی، جس کی وجہ سے پختون قوم کو پختون سرزمین پر موجود وسائل اور اُن کی ملکیت کا اختیار مل گیا۔
پشاور (عصرِنو) پاکستانی آئین میں اٹھارویں ترمیم عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفندیار ولی خان کی انتھک محنت کے بعد 08 اپریل 2010ء کو پاکستان کے قومی اسمبلی نے پاس کی، اور اس وقت کے صدر آصف علی زرداری نے اس ترمیمی مسودہ پر 19 اپریل 2010ء کو دستخط کرتے ہوئے اُسے باقاعدہ آئینِ پاکستان کا حصہ بنادیا گیا۔
اٹھارویں ترمیم کی رو سے صدر مملکت کے پاس موجود تمام ایگزیکٹیو اختیارات پارلیمان کو دے دیے گئے، چونکہ وزیرِاعظم قائدِ ایوان (Leader of the House) ہوتا ہے، لہٰذا زیادہ اختیارات وزیر اعظم کے پاس آئے۔
اس کے علاوہ پاکستان کے شمالی مغربی سرحدی صوبے (صوبہ سرحد) کا نام تبدیل کرکے خیبر پختونخوا رکھا گیا، اور وفاق سے زیادہ تر اختیارات لے کر صوبوں کو دیے گئے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں