چارسدہ میں ایک اور بنتِ حوا ابنِ آدم کی حوس کا نشانہ بن گئی، ڈیڑھ سالہ بچی سے جنسی زیادتی کرکے قتل کیا گیا، ملزمان تاحال قانون کی گرفت سے دور، پڑانگ پولیس نے مقدمہ درج کر کے تفشیش شروع کر دی
چارسدہ (عصرِنو) ڈھائی سالہ بچی زینب کو مبینہ زیادتی کے بعد تشدد کرکے قتل کیا گیا، لاش کھیتوں میں پھینک دی گئی۔
ڈی این اے کے نمونے خیبر میڈیکل کالج پشاور کو بھیج دئیے گئے ہیں۔ ہسپتال ذرائع نے بھی معصوم زینب سے زیادتی کی تصديق کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق چارسدہ کے نواحی علاقہ پڑانگ سے گذشتہ روز زینب نامی ڈھائی سالہ بچی پر اسرار طور ہر غائب ہو گئی تھی جن کی گُمشدگی کی اطلاعات سوشل میڈیا اور اخبارات میں دی گئی تھی۔ بُدھ کے روز والدین کے طرف سے نامعلوم افراد کے خلاف اغواء کا مقدمہ درج کیا گیا تھا، اور شام شیخ کلی علاقہ جبہ کے کھیتوں سے اس کی تشدد زدہ لاش مل گئی۔ پولیس کے مطابق بچی کی پیٹ اور سینے کو چاقو سے کاٹا گیا تھا۔ ڈاکٹروں نے بھی موت سے 18 گھنٹے قبل جنسی زیادتی کی تصدیق کردی ہیں۔ جب کہ بچی کی جسم کے نمونے ڈی این اے ٹسٹ کےلیے خیبر میڈیکل کالج بھجوائے گئے ہے۔ معصوم زینب کے اس بہیمانہ زیادتی اور قتل پر علاقہ مکینوں میں شدید غم و غصے کا لہر پایا جاتا ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں