پیر، 2 دسمبر، 2019

ٹِک ٹاک پر پابندی لگانے کا حکم ، لاہور ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ



لاہور ہائی کورٹ نے ایک درخواست گزار کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے ٹک ٹاک پر پابندی لگانے سے متعلق حکومت اور پی ٹی اے (پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی) سے جواب طلب کرلیا ۔ 

لاہور ہائی کورٹ میں دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل ندیم سرور نے موقف اپنایا کہ ٹک ٹاک ایک فحش ایپلی کیشن ہے جو وقت اور پیسے کے ضیاع کے ساتھ ساتھ فحاشی و عریانی پھیلانے کا اہم عنصر ہے ۔ لہذا حکومت اور پی ٹی اے اس فحش ایپلی کیشن پر پابندی لگائے ۔ 

عدالت نے سماعت 12 دسمبر تک ملتوی کرتے ہوئے دونوں فریقین سے آئندہ سماعت پر جواب طلب کرلیا ہے ۔ 

یاد رہے کہ ٹک ٹاک 2016 میں لانچ ہوا اور دنیا بھر میں اس کے کروڑوں یوزرز ہیں ۔ ٹک ٹاک اس وقت فحاشی پھیلانے والا سب سے مقبول ترین ایپلی کیشن ہے ۔



کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں