قذافی اسٹیڈیم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اظہر علی نے کہا کہ آسٹریلیا سے شکست پر مایوسی ہوئی ہے ، ہم اپنی پوری تیاری کے ساتھ گئے تھے ، نوجوان باؤلنگ اٹیک کو موقع دیا لیکن وہ پرفارم نہیں کرسکے ، ہمارے بیٹنگ آرڈر نے بھی اچھا پرفارم نہیں کیا ، نئے بولنگ اٹیک کا انتخاب کیا لیکن اچھا کھیل پیش نا کر سکے ، آسٹریلیا میں برا کھیل کر واپسی ناممکن ہو تی ہے ، بابر اعظم اور رضوان کی بیٹنگ ہمارے لئے مثبت چیزیں رہیں ، کرکٹ نیشن کےلئے ایسی شکست کسی صورت قبول نہیں ۔
اظہر علی نے کہا کہ گھٹنے کی انجری ہر ٹیم میں ہر کھلاڑی کو ہوتی ہے ، فٹنس ٹیسٹ پاس کیا اس لئے ٹیم می شامل کیا گیا ۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ فارم اور قسمت کی بات ہے دورہ آسزیلیا میں دونوں نے ساتھ نہیں دیا ، کپتان بننے کے بعد نئی سوچ کے ساتھ میدان میں اترا ، پرفارم نہ کرنے پر کوئی ٹیم میں نہیں رہتا ، چاہے وہ کپتان ہو یا کھلاڑی ، ٹیم کی بہترین پرفارمنس کےلئے خوف کے عنصر سے نکلنا ہو گا ۔
انہوں نے کہا کہ خوشی کی بات ہے کہ دس سال کے طویل عرصے کے بعد پاکستان ہے ٹیسٹ کرکٹ بحال ہورہی ہے ، دورہ سری لنکا کے لیے سیلکشن کے حوالے سے مشاورت ہو چکی ہے ، سری لنکا کے خلاف کل ٹیم کا اعلان چیف سیلکٹر کریں گے ۔
اظہر علی نے کہا کہ انگلینڈ میں رہائش اختیار کرنے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ، تین سال سے بیٹا برطانیہ میں تھا اس کو بھی واپس بلا لیا ، میرا سب کچھ پاکستان ہی ہے ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں