جمعہ، 3 جولائی، 2020

ویڈیو سکینڈل: لاہور ہائیکورٹ نے نوازشریف کو سزا سنانے والے جج ارشد ملک ملازمت سے برطرف کردیا


لاہور: چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس محمد قاسم خان نے ویڈیو سکینڈل میں ملوث احتساب عدالت کے سابق جج ارشد ملک کو ملازمت سے برطرف کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی سربراہی میں انتظامی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں 07 سینئر جج صاحبان نے شرکت کی۔ ان میں جسٹس محمد امیر بھٹی، جسٹس شہزاد احمد خان،  جسٹس عائشہ ملک، جسٹس شاہد وحید اور جسٹس علی باقر نجفی شامل تھے۔


پسِ منظر
واضح رہے کہ اس وقت کے احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے 24 دسمبر 2018 کو  العزیزیہ ریفرنس میں نوازشریف کو  7 سال قید کی سزا سنائی تھی اور فلیگ  شپ ریفرنس میں بری کیا تھا۔

عدالتی فیصلے کے بعد 6 جولائی 2019 کو مریم نواز ایک ویڈیو سامنے لائی تھیں جس میں الزام لگایا گیا کہ  جج ارشد ملک نے دباؤ میں آکر یہ سزا سنائی جس کی جج نے تردید بھی کی تھی۔

بعد ازاں سپریم کورٹ نے معاملے کا نوٹس لیا تھا اور ارشد ملک کو احتساب عدالت کےجج کے عہدے سے ہٹاکر او ایس ڈی بنایا گیا تھا جب کہ سپریم کورٹ نے اس معاملے پر تفصیلی فیصلہ بھی جاری کیا تھا۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی صدر شہباز شریف کا محمد نوازشریف کی سزا ختم کرنے کا مطالبہ 

لاہورہائیکورٹ کی انتظامی کمیٹی کے احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کو برطرف کرنے سے نوازشریف کی سزا بھی برطرف ہوگئی ہے 

دباو کے تحت فیصلہ دینے والے جج کی برطرفی ثبوت ہے کہ نوازشریف کے خلاف فیصلہ بھی انصاف پر مبنی نہیں تھا 

ناانصافی کے تحت کئے گئے فیصلے بھی ختم ہونے چاہئیں تب ہی انصاف کے تقاضے پورے ہوسکتے ہیں 

اعلی عدلیہ نے جج ارشد ملک کو برطرف کرکے جو انصاف کیا ہے، اس کا تقاضا ہے کہ نوازشریف کو بھی انصاف دیاجائے

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں