اتوار، 5 جولائی، 2020

تحریکِ انصاف حکومت کا کارنامہ، ایک سال کے دوران خیبر پختون خوا پر غیر ملکی قرضوں میں 75 ارب روپے کا اضافہ


پشاور: خیبرپختونخوا میں تحریک انصاف کی حکومت نے قرضے لینے کا ریکارڈ قائم کرتے ہوئے 2013 سے اب تک 2 کھرب 70 ارب 38 کروڑ کے قرضے لے لیے۔ گزشتہ مالی سال کے آغاز پر صوبہ 94 ارب روپے کا مقروض تھا۔ ابتدائی 06 ماہ میں 31 ارب جب کہ دوسری دو سہ ماہیوں میں 44 ارب روپے لیے گئے۔ 

خیبرپختونخوا حکومت کے قرضوں سے متعلق سامنے آنے والی دستاویزات کے مطابق صوبے میں تحریک انصاف کی حکومت نے صرف تین منصوبوں کے لیے 99 ارب 47 کروڑ 50 لاکھ روپے قرض لیا ہے جو بس ریپڈ ٹرانزٹ، توانائی اور آب پاشی منصوبوں کے لیے لیا گیا، جب کہ بس منصوبے کے لیے 41 ارب 88 کروڑ سے زائد کا قرض لیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق قرض 90 فی صد امریکی ڈالر، جاپانی ین میں لیا گیا، رواں مالی سال 28.2 ارب واپسی، 16.5 ارب منافع اور 11.7 اصل زر واپس کیا جائے گا۔ 

دستاویزات کے مطابق یہ قرضے ایشیائی ترقیاتی بینک، عالمی بینک، سعودی اور فرانسیسی اداروں سے لیے گئے ہیں۔ جن کی ادائیگی 20 سے 38 سال کے دوران کی جائے گی جب کہ قرضوں پر مارک اپ اعشاریہ 6 سے 2 فیصد ہے۔

مالیاتی اداروں نے دیگر 10 منصوبوں کےلیے بھی ایک کھرب 83 ارب روپے کے قرضے دینے پر آمادگی ظاہر کی ہے، یہ قرضے سڑکوں کی مرمت، زراعت، سیاحت، توانائی اور پینے کے صاف پانی کےلیے ہیں۔

صوبے میں گزشتہ دور حکومت میں عوامی نیشنل پارٹی کی حکومت نے 2007 سے 2013 تک دو منصوبوں کے لیے 20 ارب 79 کروڑ روپے قرض لیا تھا جب کہ تحریک انصاف کی حکومت نے5 گنا زیادہ قرض لیا ہے۔

صوبےمیں تحریک انصاف کی حکومت 2013 سے اب تک 2 کھرب 70 ارب 38 کروڑ کا قرضہ لے چکی ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں