پیر، 6 جنوری، 2020

ایزی لوڈ اور ایڈوانس بیلنس (لون) بارے شرعی حکم



ایزی لوڈ کا شرعی حکم کیا ہے ۔۔۔۔؟
ایزی لوڈ کا شرعی حکم یہ ہے کہ موبائل کمپنی نقد رقم وصول کرکے صارف کو اس کے بدلے ادھار نہیں دیتی، بلکہ کمپنی کی طرف سے جو رقم صارف کے موبائل میں ظاہر ہوتی ہے وہ در حقیقت گفتگو کا حق اور حاصل کردہ سہولت کی علامت ہوتی ہے ۔ گویا  کارڈ ڈالنے یا ایزی لوڈ کروانے والے شخص نےکمپنی سے نقد رقم نہیں لی، بلکہ رقم کے بدلہ میں ایک متعین خدمت لی ہے، اور ایزی لوڈ اور کارڈ ڈالنے  کی صورت میں کچھ رقم کی کٹوتی کمپنی کے سروس چارجز اور حکومتی ٹیکس  کی مد میں ہوتی ہے۔ 
لہذا دونوں صورتوں  میں جو زائد رقم کمپنی وصول کرتی ہے اس پر سود کا حکم لاگو نہیں ہوتا ۔

 ایڈوانس بیلنس (لون) کا شرعی حکم کیا ہے ۔۔۔۔۔؟
ایڈوانس بیلنس کا حکم یہ ہے کہ موبائل کمپنی اگرزائد رقم خدمت مہیا کرنے کے عوض وصول کرتی ہے (یعنی سروس چارجز کی مد میں زائد رقم لیتی ہے) تو ایڈوانس لینا جائز ہے، بیلنس ختم ہونے کے بعد بعض موبائل کمپنیاں جو مسیج بھیجتی ہیں اس سے معلوم ہوتا ہے کہ کمپنی ایڈوانس کی سہولت دے کر  اس پر جو کچھ رقم کاٹتی ہے وہ سروس چارجز کی مد میں کاٹتی ہے، لہذا ایسی موبائل کمپنیوں سے ایڈوانس بیلنس کی سہولت حاصل کرنا جائز ہے، تاہم اگر کوئی شخص  احتیاط کے درجہ میں اس سے بچتا ہے تو یہ زیادہ بہتر ہے ۔


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں