پشاور: عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان نے پختون سٹوڈنٹس فیڈریشن کے صوبائی صدر وسیم خٹک اور صوبائی جنرل سیکرٹری عثمان شاہ کی رکنیت دو سال کےلیے معطل کرتے ہوئے پختون ایس ایف کی صوبائی تنظیم بھی تحلیل کردی گئی ہے۔
27 جنوری کو باچا خان مرکز پشاور میں پیش آنے والے واقعے کے بعد دونوں عہدیداران کو شوکاز نوٹسز جاری کیے گئے تھے۔
شوکاز کے جوابات سے مطمئن نہ ہونے کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا۔ باچاخان مرکز پشاور سے جاری بیان میں دونوں عہدیداروں پر پارٹی یا کسی بھی ذیلی تنظیم کا کارکن بننے پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔
دریں اثنا اس واقعے کی مکمل تحقیقات کےلیے تین رکنی کمیٹی بھی قائم کی گئی ہے جس میں اے این پی کے صوبائی نائب صدر شاہی خان شیرانی ، صوبائی سیکرٹری مالیات مختیار خان اور صوبائی جائنٹ سیکرٹری شاہ نصیر خان شامل ہے۔ مذکورہ کمیٹی اس واقعے کی مکمل تحقیقات کرے گی اور رپورٹ صوبائی صدر کو پیش کرے گی۔
اس کے ساتھ ساتھ پختون سٹوڈنٹس فیڈریشن کی صوبائی تنظیم کو تحلیل کردیا گیا ہے اور نئی الیکشن و آرگنائزنگ کمیٹی کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جس کے مطابق جمشید وزیر کمیٹی کے چیئرمین، سہیل اختر جنرل سیکرٹری جبکہ قاسم (مردان)،جہانزیب اجمل اور عبدالصمد(بنوں) کمیٹی کے اراکین ہوں گے۔
نئی کمیٹی انتخابات اور آرگنائزنگ کے ساتھ ساتھ تنظیمی امور کی بھی ذمہ دار ہوگی۔ اے این پی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان کاکہنا تھا کہ آئین، تنظیم اور ڈسپلن پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا۔ احترام، عزت اور تکریم ہماری روایت ہے۔ لیکن باچاخان مرکز میں انتشار یا پارٹی کے سینئر ممبران و عہدیداران کے خلاف ہتک آمیز رویے کی اجازت کسی کو بھی نہیں دی جائیگی۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں