پیر، 30 مارچ، 2020

محکمہ تعلیم خیبر پختونخواہ کی نویں اور فرسٹ ائیر کے طلباء کو بغیر امتحان پاس کرنے کی تجویز


2021ء کے سالانہ میٹرک اور انٹر امتحانات میں حاصل کردہ نمبروں کے تناسب سے نویں اور گیارویں کے نمبر دئے جائینگے۔ 

پشاور (عصرِنو) محکمہ تعلیم خیبر پختونخواہ نے کورونا وائرس کی وباء پھیلنے کی پیش نظر نویں اور فرسٹ ائیر کے طلباء و طالبات کو بغیر امتحان پاس کرنے کی تجویز دے دی ہے۔ 

تفصیلات کے مطابق محکمہ تعلیم کی جانب سے سفارشات میں بتایا گیا ہے کہ نویں اور گیارویں جماعت کے طلبہ و طالبات کو بغیر امتحان پاس کیا جائے، اور اُنہیں 2021ء کے سالانہ میٹرک اور انٹر امتحانات میں حاصل کردہ نمبروں کے تناسب سے مارکس دیا جائے، جبکہ اسی سال صرف میٹرک اور انٹر پارٹ 02 کی امتحانات منعقد کیا جائے۔ 

اتوار، 29 مارچ، 2020

نوشہرہ میں 12 سالہ دو بچوں نے 06 سالہ بچے کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا


نوشہرہ میں بارہ سالہ 02 بچوں نے 06 سالہ بچے کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا، بچے کی حالت غیر ہونے پر ملزمان بچے کو ویرانے میں چھوڑ کر فرار ہوگئے تھے، بعد ازاں پولیس نے گرفتار کر لیا۔ 

نوشہرہ (عصرِنو) تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخواہ کے ضلع نوشہرہ میں دل دُہلا دینے والا ایک واقعہ پیش آیا۔ نوشہرہ پولیس کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ 12 سال کے 02 بچوں نے ایک 06 سالہ بچے کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔

06 سالہ افغان بچے کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا، بچے کی حالت غیر ہونے پرملزمان بچے کو ویرانے میں چھوڑ کر فرار ہوگئے تھے، تاہم بعد ازاں پولیس نے کاروائی کرتے ہوئے دونوں ملزمان کو گرفتار کر لیا۔

 اجتماعی زیادتی کا نشانہ بننے والا 06 سالہ بچہ ڈسٹرکٹ ہیڈکواٹر ہسپتال نوشہرہ میں زیرِ علاج ہے، جبکہ ڈاکٹرز نے بچے کیساتھ زیادتی کئے جانے کی تصدیق کر دی ہے۔

ہفتہ، 28 مارچ، 2020

شعبہ صحت سے وابستہ تمام افراد کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، شاہی دوران خان


سوات (عصرِنو) عوامی نیشنل پارٹی ضلع سوات کے جنرل سیکرٹری شاہی دوران خان نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے اور متاثرہ مریضوں کی دیکھ بھال میں ڈاکٹرز، نرسز،  پیرامیڈیکل سٹاف اور شعبہ صحت سے تعلق رکھنے والے اہلکار فرنٹ لائن کا کردار ادا کررہے ہیں، میں اے این پی ضلع سوات کی طرف سے شعبہ صحت سے وابسطہ تمام افراد کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں ۔

اُنہوں نے کہا کہ یہی ڈاکٹرز جب اپنے حقوق کےلئے پُرامن احتجاج کرتے رہے، تو حکمرانِ وقت اُن پر ڈنڈے برساتے رہے۔

ضلعی ترجُمان کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مشکل کی اس گھڑی میں قوم کو احتیاطی تدابیر کا دامن تھام کر رکھنا ہوگا، تب ہی ممکن ہے کہ ہم بحیثیتِ قوم اس وباء کو شکست سے دوچار کرسکیں، اگر ہم خود ہی اس وباء کو گھر میں داخل نہیں ہونے دینگے، تو یہ بیماری خود بخود ہمارے گھروں میں گھس نہیں سکتی۔

 شاہی دوران خان نے اپنے بیان میں ضلع سوات کے تمام پارٹی عہدیداران و کارکنان کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اشیائے خورد و نوش اور دیگر حفاظتی کٹس وغیرہ تقسیم کرتے وقت ہجوم بنانے سے گریز کریں، بلکہ خود گھر گھر جاکر غریبوں اور ضرورت مندوں کی مدد کریں۔ اگر امدادی سامان تقسیم کرتے وقت بھی ہجوم بنتا ہے تو وہ بھی خود بخود اس بیماری کو دعوت دینا ہے۔

اُنہوں نے اپنے پیغام میں قوم سے اپیل کی کہ وہ سوشل ڈسٹنسنگ یا دو بندوں کے درمیان مناسب ایک میٹر فاصلہ کی ہدایات پر سختی سے عمل کریں، مصافحہ اور گلے ملنے سے گریز کریں، کیوں کہ جہاں اسلامی دنیا یہ کہہ رہی ہے کہ امسال ممکن ہے کہ حج کا فریضہ بھی ادا نہ ہو،  بلکہ حکمت اور احتیاط کے ذریعے اس وباء کو روکنے میں ہر فرد کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ 

ایک انسان کی غفلت اور کوتاہی تمام انسانیت کو خطرے میں ڈال سکتی ہے۔ لہٰذا اپنی، اپنے بچوں، اپنے خاندان اور انسانیت کی خاطر ہر بندہ احتیاطی تدابیر کو یقینی بنائیں۔

آج ساری دنیا ڈاکٹروں اور شعبہ صحت کے تمام ملازمین کو عالمی سطح پر خراج تحسین پیش کرتی ہیں، اسی وجہ سے اے این پی ضلع سوات تہہ دل سے ڈاکٹروں اور شعبہ صحت کے تمام اہلکاروں کو خراج تحسین پیش کرتی ہے، اور اُمید رکھتی ہے کہ شعبہ صحت کے ملازمین اپنی انتھک جدوجہد کو جاری رکھتے ہوئے کرونا کے پھیلاؤ اور مریضوں کی طبی نگہداشت کو یقینی بنائی گی۔ 

شاہی دوران خان نے کہا کہ ہمیں خود احتیاطی تدابیر اپنانے ہوں گے، کیوں کہ خدانخواستہ اگر یہ وباء پاکستان میں تیزی سے پھیل گئی تو پاکستان کبھی بھی موجودہ حالات میں اس کا مقابلہ نہیں کرسکے گا، جہاں ترقی یافتہ ممالک اس وباء سے مقابلے نہیں کرسکتے، تو پاکستان موجودہ صحت کے درہم برہم نظام اور محدود وسائل میں کس طرح اس وباء پر قابو پائے گا۔۔۔؟ 

اُنہوں نے کہا کہ وقت نے ثابت کیا کہ انسانی زندگی کی ضروریات اور سہولیات بالخصوص صحت کی سہولیات کس قدر ضروری ہے، آج آفت کے اس وقت میں حکمرانِ وقت کو اپنی ترجیحات بدلنے ہوں گے اور انسانی صحت کے تمام تر ضروریات اور سہولیات کو یقینی بنانے کےلئے ترجیحی بُنیادوں پر عملی اقدامات اُٹھانے ہوں گے۔ 

شاہی دوران خان نے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں باچا خان ٹرسٹ، سوشل ورکرز اور پاکستان کی دیگر فلاحی تنظیموں کی خدمات بھی قابلِ ستائش ہے۔

جمعہ، 27 مارچ، 2020

برطانوی وزیرِاعظم بورس جانسن بھی کورونا وائرس کا شکار ہوگئے


لندن: برطانوی وزیرِاعظم بورس جانسن کا کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آ گیا ہے، جس کے بعد وہ قرنطینہ سنٹر میں چلے گئے ہیں۔

لندن (عصرِنو) تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیراعظم بورس جانس میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں سے علامات ظاہر ہو رہی تھیں، جس پر اُن کا ٹیسٹ کروایا گیا جو کہ اب مثبت آ گیاہے، جس کے بعد وہ قرنطینہ سنٹر میں چلے گئے ہیں۔

بورس جانسن عالمی سطح پر کسی بھی ملک کے پہلے سربراہ ہیں جن میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے جبکہ اس سے قبل کینیڈین وزیرِاعظم جسٹسن ٹریڈو کی اہلیہ میں میں کورونا کی تشخیص ہوئی تھی۔

ترجمان کے مطابق بورس جانسن قرنطینہ میں رہتے ہوئے اپنی ذمہ داریاں ادا کریں گے اور ویڈیو لنکس کے ذریعے تمام معاملات کو دیکھیں گے۔

برطانیہ کے فنانس منسٹر اور ہیلتھ منسٹر بھی خود کو قرنطینہ میں رکھ سکتے ہیں کیوں کہ وہ دونوں وزیر بورس جانسن کے ساتھ سیاسی امور میں مصروف تھے۔

یاد رہے کہ برطانیہ کے شہزادے چارلس میں بھی کورونا کی تشخیص ہوئی تھی جس کے بعد وہ سکاٹ لینڈ میں قرنطینہ میں چلے گئے تھے جبکہ اُن کی اہلیہ کا ٹیسٹ منفی آیا تھا۔ 

اس وقت پوری دنیا میں پانچ لاکھ 42 ہزار سے زائد افراد کورونا وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں، جبکہ 24 ہزار 354 لوگ زندگی کی بازی ہار چکے ہیں۔ برطانیہ میں اب تک 11 ہزار 816 کیسز سامنے آ چکے ہیں، 580 افراد جاں بحق ہوئے ہیں، جبکہ 150 صحت یاب ہوئے ہیں۔

جمعرات، 26 مارچ، 2020

تحصیل مٹہ میں کورونا وائرس کا پہلا سسپیکٹڈ کیس سامنے آگیا، آئسولیشن وارڈ منتقل


سوات: تحصیل مٹہ کے علاقہ چپریال  ڈاگئی منڑہ پٹے میں کورونا وائرس کا پہلا مریض سامنے آگیا، آئسولیشن وارڈ منتقل 

سوات (عصرِنو) تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال مٹہ کے ایم ایس ڈاکٹر محمد سلیم خان نے کورونا سے متاثرہ مریض بارے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ 14 مارچ کو چپریال کا رہائشی امجد علی ولد شاہ جہان، عمر 25 سال سعودی عرب سے براستہ لاہور ائرپورٹ اپنے گھر پہنچے۔ 

اُنہوں نے کہا کہ پروٹوکول کے مطابق ہم نے اُنہیں کوارانٹائین سنٹر میں رکھا تھا، کہ ان میں سائن سیمپٹمز رونماء ہوئی، جس کے بعد ہم نے اُنہیں آئسولیشن وارڈ منتقل کردیا گیا ہے اور ان کا ٹیسٹ کلیکشن کرکے لیبارٹری ارسال کیا ہے۔

اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر مٹہ یُوسُف کریم نے عصرِنو سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے پولیس کے ہمراہ چپریال ڈاگئی منڑہ پٹے کو امجد علی ولد شاہ جہان میں وائرس کی تصدیق ہونے کے بعد مکمل سیل کردیا گیا ہے، اور کسی بھی شخص کو گاؤں سے باہر جانے یا گاؤں میں آنے کے اجازت نہیں ہوگی جبکہ اس حوالے سے مزید اقدامات جاری ہے۔

پیر، 23 مارچ، 2020

وزیر تعلیم سندھ سعید غنی میں کورونا وائرس کی تصدیق


وزیر تعلیم سندھ سعید غنی بھی کورونا وائرس کا شکار ہوگئے، جس کی تصدیق اُنہوں نے اپنے ویڈیو بیان میں کی ہے۔ 

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری پیغام میں سعید غنی نے بتایا کہ اُنہوں نے گزشتہ روز کورونا کا ٹیسٹ کرایا جو مثبت آیا ہے۔

اُنہوں نے مزید کہا کہ تاحال جو علامات بتائے جاتے ہیں ان میں سے مجھے کچھ محسوس نہیں ہورہا اور میں خود کو بالکل صحت مند محسوس کررہا ہوں، لیکن ڈاکٹرز کے ہدایات کے مطابق میں اپنی ذمہ داریاں گھر پر آئسولیشن پر رہ کر ادا کررہا ہوں۔

اُنہوں نے عوام سے بھی اپیل کی، کہ وہ ضرورت کے بغیر گھروں سے نہ نکلیں۔

دوسروں کو بچانے والے ڈاکٹر اُسامہ خود کورونا سے چل بسے


گلگت بلتستان میں کورونا وائرس کے خلاف جنگ کے ہراوّل دستے میں شامل ڈاکٹر اُسامہ ریاض خود کورونا وائرس کا نشانہ بن کر شہید ہوگئے۔

سوات (عصرِنو) گلگت بلتستان میں داخل ہونے والے مسافروں میں کورونا وائرس کی اسکریننگ کے دوران ڈاکٹر اُسامہ ریاض خود بھی اسی مہلک وائرس سے متاثر ہوگئے تھے۔

ڈاکٹر اُسامہ مقامی ہسپتال میں 2 دن تک تشویشناک حالت میں وینٹی لیٹر پر رہنے کے بعد آج خالق حقیقی سے جاملے۔

محکمہ اطلاعات گلگت بلتستان نے بھی تصدیق کی ہے کہ کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں ہر اوّل دستے کا کردار ادا کرنے والے ڈاکٹر اُسامہ ریاض جامِ شہادت نوش کر گئے ہیں۔

گلگت بلتستان حکومت کی ترجمان نے بتایا کہ حکومت جانب سے شہید کو قومی ہیرو کا درجہ دیا جائے گا۔

خیال رہے کہ ڈاکٹر اُسامہ کے انتقال کے بعد ملک میں کورونا وائرس سے جاں بحق افراد کی تعداد 05 ہوگئی ہے۔

اتوار، 22 مارچ، 2020

ملک میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ باعثِ تشویش ہے، ایوب خان اشاڑی


سوات (عصرِنو) عوامی نیشنل پارٹی ضلع سوات کے صدر محمد ایوب خان اشاڑی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ حکومت پریس کانفرنسز کی بجائے عوام کو ریلیف فراہم کرنے کےلئے عملی اقدامات اُٹھائیں، اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی لائی جائے تاکہ غریب عوام کو فائدہ پہنچایا جاسکے۔

ضلعی ترجمان کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کے ساتھ ساتھ عام افراد کو ریلیف کی فراہمی یقینی بنانے کےلئے اشیائے خورد و نوش و ضروریہ کی قیمتوں میں کمی لائی جائے۔ 

اُنہوں نے کہا کہ ایمرجنسی بنیادوں پر چھوٹے بڑے ہسپتالوں میں سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جائے، حکومت متاثرہ افراد اور غریب مزدوروں کو راشن کی فراہمی کےلئے فی الفور اقدامات اُٹھائیں، ضلعی انتظامیہ کے تعاون سے ہر یونین کونسل میں موجود ہسپتال کو کورونا ٹیسٹ کے کٹس فراہم کئے جائیں، تاکہ مقامی سطح پر عوام کو ٹیسٹ کرانے میں کوئی دشواری پیش نہ آسکے۔ 

اُنہوں نے مطالبہ کیا کہ طبی آلات اور مواد کی فراہمی کو بھی یقینی بنایا جائے، احتیاطی تدابیر کی آگاہی کےلئے اقدامات ناکافی ہیں۔ میڈیا کی مدد سے کورونا وائرس سے بچائو کیلئے 24 گھنٹے پیغامات کا سلسلہ شروع کیا جائے، تاکہ عوام کو بروقت اور درست آگاہی دی جاسکے۔

 بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ حکومتی اقدامات غیر اطمینان بخش ہیں، خودنمائی سے نکل کر عوام کی مدد پر توجہ مرکوز کرنی ہوگی۔ یہ تنقید نہیں بلکہ یاد دہانی ہے کہ حکومت سنجیدگی کا مظاہرہ کرے اور عوام کو اصل ریلیف فراہم کریں۔

اس کے ساتھ ساتھ صوبائی کابینہ کو بھی 24 گھنٹے عوام کی خدمت کےلئے موجود ہونا چاہیے، کیوں کہ حالات مزید سنگینی کی جانب جارہے ہیں اور عوام کے جان و مال کا تحفظ حکومت وقت کی اولین ذمہ داری بنتی ہے۔

جمعہ، 20 مارچ، 2020

مردان سے تعلق رکھنے والے امیر جمال 80 سال کی عمر میں عالمِ دین بن گئے


مردان کے علاقہ بالا گڑھی سے تعلق رکھنے والے امیر جمال نے 80 سال کی عمر میں علم مکمل کرتے ہوئے عالمِ دین بننے کا اعزاز حاصل کرلیا۔

مردان (عصرِنو) بالاگڑھی سے تعلق رکھنے والے 80 سالہ ضعیفُ العمر شخص امیر جمال نے آٹھ درجے کا علم مدرسہ سے حاصل کرکے مولانا بننے کا مقام حاصل کرتے ہوئے ریکارڈ بنالیا۔ 

سند لیتے وقت مولانا امیر جمال کے حوصلے نے سب کو حیران کر دیا، اُن ک دیکھتے ہوئے بہت سے نوجوان بھی اُن سے متاثر ہونے لگے۔

مولانا امیر جمال گفتگو کرتے ہوئے رو پڑے، اور کہا کہ پڑھنے لکھنے کی کوئی عمر نہیں ہوتی، انسان جب تک اس دنیا میں موجود ہے اسے علم کا حصول جاری رکھنا چاہیے۔ 

اس بابرکت تقریب میں موجود لوگوں نے مولانا امیر جمال کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا مذکورہ بالا مثال کو ضلع مردان کے گاؤں بالاگڑھی کے رہائشی مولانا امیر جمال نے سچ کر دکھایا۔

جمعرات، 19 مارچ، 2020

محمد بن سلمان کی 11 سالہ شہزادی جلیلہ سے زبردستی شادی کرانے کی کوشش


 محمد بن سلمان کی 11 سالہ شہزادی سے شادی کی کوشش دوبئی کے فرمانروا نے فروری 2019ء میں اپنی بیٹی کی محمد بن سلمان سے زبردستی شادی کرانے کی بات چیت کی۔شیخ محمد بن راشد المکتوم کی چھٹی بیوی کا برطانوی عدالت میں انکشاف

پشاور(عصرِنو) گزشتہ سال اپریل کے مہینے میں دُبئی کے فرمانروا شیخ محمد بن راشد المکتوم کی چھٹی بیوی شہزادی حیا امارات سے فرار ہو کر برطانیہ پہنچ گئی تھیں۔ جس کے بعد اُنہوں نے مبینہ طور پر انکشاف کیا تھا کہ شیخ محمد بن راشد اپنی پہلی بیوی سے ہونے والی بیٹیوں کے ساتھ بُرا سلوک کرتے ہیں اور اُنہوں نے اپنی ایک بیٹی کو قید میں ڈال رکھا ہے۔

تاہم اب دبئی کے حکمران شیخ راشد المکتوم کی اہلیہ شہزادی حیا نے برطانوی عدالت کو بتایا ہے کہ دُبئی کے فرمانروا شیخ محمد بن راشد المکتوم کی 11 سالہ بیٹی کی زبردستی شادی کرانے کی کوشش کی گئی۔ اُنہوں نے کہا کہ شیخ راشد المکتوم نے فروری 2019ء میں اپنی بیٹی کی محمد بن سلمان سے زبردستی شادی کرانے کےلیے تیاریوں کے حوالے سے بات چیت کی تھی اور یہ ہی میرے دوبئی سے فرار ہو کر برطانیہ آنے کی وجہ بنی تھی۔

تاہم شیخ راشد المکتوم کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ان کے کسی بچے کی بھی زبردستی شادی نہیں کی گئی اور نہ ہی کسی کی زبردستی منگنی کی گئی، شہزادی جلیلہ کی محمد بن سلمان کے ساتھ زبردستی کا کوئی منصوبہ بھی نہیں تھا۔ وکیل نے عدالت کو بتایا کہ شیخ راشد المکتوم نے اپنی 13 بیٹیوں میں سے کسی کی بھی اس عمر میں زبردستی شادی نہیں کی۔

واضح رہے کہ شہزادی حیا نے برطانوی عدالت میں اپنے شوہر سے خلع اور بچوں کو اپنے پاس رکھنے کے لیے ایک مقدمہ بھی دائر کر رکھا تھا۔

برطانوی عدالت نے دُبئی کے فرمانروا شیخ محمد بن راشد المکتوم کو اپنی دو بیٹیوں کے اغوا کا ذمہ دار ٹھہرا یا تھا۔ شہزادی حیا بنت الحسین اُردن کے موجودہ فرمانروا شاہ عبداللہ دوئم کی سوتیلی بہن بھی ہیں۔ شیخ محمد سے شادی کے بعد ان کے ہاں ایک بیٹا اور ایک بیٹی پیدا ہوئی۔ بیٹی کی عمر 12 سال جبکہ بیٹے کی عمر 8 سال ہے۔ 

شہزادی حیاء نے عدالت کو بتایا کہ وہ اپنے خاوند کی جانب سے سگی بیٹیوں کے ساتھ ایسا ظالمانہ سلوک کیے جانے کے بعد اپنے دونوں بچوں کے بارے میں بھی بہت زیادہ فکر مند ہو گئی تھیں۔

برطانوی اخبار کی جانب سے دعویٰ کیا گیا کہ شیخ محمد نے برطانوی عدالت سے اس مقدمے کی ساری کارروائی اور فیصلہ خفیہ رکھنے کی استدعا کی تھی، تاہم عدالت نے ان کی یہ استدعا مسترد کرتے ہوئے ان کے خلاف سُنایا گیا فیصلہ مشتہر کر دیا۔ برطانیہ کی عالیہ عدالت کے جج اینڈریو میکفرلین نے اپنے فیصلے میں کہا کہ شیخ محمد بن راشد پر یہ بات ثابت ہو گئی ہے کہ انہوں نے 2000ء میں اپنے بڑی بیٹی19 سالہ شمسہ کو جو کیمبرج میں زیر تعلیم تھی، اسے زبردستی دُبئی بلوا کر اس کی نقل و حرکت اور آزادی محدود کر دی تھی۔

اس کے بعد اپنی دوسری بیٹی35 سالہ لطیفہ کو بھی 2018ء میں بھارت کی جانب فرار ہونے کی کوشش کے بعد دُبئی واپس لا کر تین سال سے قید میں ڈال رکھا ہے۔ جج کے مطابق شیخہ لطیفہ سے ایسا ہی سلوک 2002ء میں بھی کیا گیا تھا۔ شیخہ لطیفہ کو دُبئی سے بھارت فرار ہونے کی کوشش میں مدد فراہم کرنے والی اس کی ایک سہیلی نے دعویٰ کیا کہ دُبئی کے فرمانروا کے کہنے پر بھارتی بحریہ نے شیخہ لطیفہ کی کشتی کو بندرگاہ پر لنگر انداز نہیں ہونے دیا تھا اور انہیں بھارتی فوجیوں کی تحویل میں دوبارہ دُبئی روانہ کر دیا گیا۔

اتوار، 15 مارچ، 2020

پندرہ مارچ، غنی خان کے سوچ اور فکر کی تجدید کا دن ہے، محمد ایوب خان اشاڑی


سوات (عصرِنو) عوامی نیشنل پارٹی ضلع سوات کے صدر محمد ایوب خان اشاڑی نے پشتون قوم کے عظیم قومی شاعر، دانشوار، سنگ تراش، سیاست دان، مصنف، محقّق، مصوّر اور لیونے فلسفی خان عبد الغنی خان المعروف غنی خان کو اُن کی چوبیسویں برسی پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ غنی خان بیسویں صدی میں پشتو زبان کے انتہائی معروف شاعر تھے،  اور اُن کی شاعرانہ صلاحیتوں کی بناء ہی پر اُنہیں خوشحال خان خٹک اور رحمان بابا جیسے پشتو کے قد آور شاعروں سے تشبیہ دی جاتی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ ایک معروف شاعر ہونے کے ساتھ ساتھ آپ بہترین مصنف، محقّق اور مصوّر بھی تھے۔

ایوب خان اشاڑی نے غنی خان کی شاعری کے حوالے سے اپنے تاثرات کچھ یوں بیان کی، ”جوانی کی چند نظموں کے سوا آپ کی تمام تر شاعری رومانوی ہے۔ اُن کی شاعری کے مجموعات میں فانوس، پلوشے، دہ پنجرے چاغر، کُلیات غنی اور لٹون شامل ہیں۔ 

اُن کی انگریزی کتاب ”The Pathans“ جو 1947ء میں شائع ہوئی، پشتون  قبائل اور تاریخ پر انتہائی مستند سمجھی جاتی ہے۔ اُردو ادب میں اُن کی واحد کتاب، جس کا عنوان ”خان صاحب“ تھا، 1994ء میں شائع ہوئی۔

غنی خان کی شاعری پشتو کے کلاسیکی شُعرا سے نسبتاً جُداگانہ رنگ رکھتی ہے، اس کی وجہ غنی خان کے حصول علم کے ذرائع، آبائی و بیرون ملک ثقافتوں کا مشاہدہ، نفسیات، جذباتیت اور زندگی پر مذہب کے اثرات کی جُدا تشریح ایسے عناصر ہیں، جو غالب نظر آتے ہیں۔

اُنہوں نے مزید کہا کہ عوامی نیشنل پارٹی کی صوبائی حکومت نے غنی خان کو خراج عقیدت کے طور پر اُن کی وفات کے بعد 08 ایکڑ رقبہ پر کُتب خانہ قائم کیا اور اس کو حجرہ غنی یا غنی ڈیرئی سے منسوب کیا۔ 

یہ بلاشبہ ایک مصنف، محقّق، مصوّر اور شاعر کا حجرہ ہے، جہاں علم کے پیاسوں کےلیے بے شمار ذرائع موجود ہیں۔ یہ کُتب خانہ غنی خان کی آبائی رہائش گاہ، ”دارالامن“ کے قریب گاؤں اتمانزئی میں قائم ہے۔“ 

اُنہوں نے کہا کہ جب غنی خان بیمار تھے، تو میں اُن کی عیادت کےلئے گیا اور ان سے ایک شعر کی درخواست کی، تو اُنہوں نے کاغذ پر اپنا یہ شعر لکھ کر مجھے دے دیا کہ:
چغي وهي اجل ملا ته، ته يې اوري که يی نه اوري
تشه  خاؤره  نه  ده  غنی  نو  څنګه  به شي  خاؤري

جمعہ، 13 مارچ، 2020

خیبر پختونخواہ میں تمام تعلیمی ادارے پندرہ روز کےلئے بند


پشاور (عصرِنو) خیبر پختون خواہ  کابینہ نے صوبے میں تمام تعلیمی ادارے بند کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، اور اس سلسلے میں صوبائی کابینہ کے اجلاس کی بعد میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے صوبائی وزیر تیمور جھگڑا نے کہا کہ صوبہ بھر کے سکول، کالجز، ٹیوشن سنٹرز اور یونیورسٹیز کرونا وائرس کی باعث پندرہ روز کےلئے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

صوبائی حکومت نے اس بارے نوٹیفیکیشن بھی جاری کیا ہے، جس کی اہم نکات کچھ یوں ہے۔

☆کوروناوائرس ،خیبر پختونخوا میں 15روز کےلیے تعلیمی ادارے بند کرنے کا فیصلہ

☆ صوبائی کابینہ اجلاس میں تمام ہاسٹلوں کو بھی بند کرنے کا فیصلہ، سرکاری حکام

☆ تمام فیسٹیولز اور جیلوں میں ملاقاتیں معطل کرنے کا فیصلہ، سرکاری حکام 

☆ خیبرپختونخوا میں سیاسی اور پبلک اجتماعات پر پابندی لگانے کا فیصلہ، سرکاری حکام 

☆ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا سوات میں جلسہ معطل کرنے کا فیصلہ، سرکاری حکام

☆ عوام سے شادی بیاہ اور دیگر تقریبات کم کرنے کی ہدایت کی جائے گی، سرکاری حکام

☆ طورخم بارڈ رسے متعلق فیصلہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں کیا جائے گا، سرکاری حکام

جمعرات، 12 مارچ، 2020

پختون قومی جرگہ میں تمام پختون رہنماؤں کی شرکت قابلِ ستائش ہے، شاہی دوران خان


سوات (عصرِنو) عوامی نیشنل پارٹی ضلع سوات کے جنرل سیکرٹری شاہی دوران خان نے کہا ہیں کہ اے این پی کی طرف سے بلائے جانے والا ”پختون قومی جرگہ“ میں تمام حکومتی و اپوزیشن جماعتوں یعنی جے یو آئی (ف)، جماعت اسلامی، پاکستان پیپلز پارٹی، پاکستان تحریک انصاف، قومی وطن پارٹی، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی، پختون تحفظ موومنٹ اور دیگر جماعتوں کے رہنما و قائدین کی جرگہ میں شرکت اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں پختون قوم کے مسائل کی حل کےلئے متفق ہیں۔

اِن خیالات کا اظہار اُنہوں نے عصرِنو سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ جرگے میں پشتونوں کو درپیش بڑے بڑے مسائل یعنی لاپتہ افراد، سی پیک، بداَمنی، پاک-افغان تعلقات، تجارتی راستوں کی بندش اور اٹھارویں ترمیم سمیت دیگر امور پر بحث کی گئی جو وقت کا اہم تقاضا ہے۔

شاہی دوران خان نے کہا کہ امید ہیں کہ جرگہ پشتونوں کو درپیش مسائل اور ان کے حل کےلیے مشترکہ لائحہ عمل دینے کی بھرپور کوشش کرے گا۔

بدھ، 11 مارچ، 2020

”پشتون قومی جرگہ“ کا مشترکہ اعلامیہ اور اہم نکات


عوامی نیشنل پارٹی کے زیر اہتمام پشتون رہنماؤں کا ”پشتون قومی جرگہ“ منگل کے روز باچا خان مرکز پشاور میں منعقد ہوا، جس میں مشترکہ طور پر مطالبہ کیا گیا کہ افغانستان میں بیرونی مداخلت فوری طور پر روکی جائے، افغانستان میں امن پاکستان میں امن کی ضمانت ہے، افغانستان میں مذاکراتی عمل خوش آئند ہے۔

جرگہ کے بعد جاری مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ آپریشنز کے باوجود دہشتگرد دوبارہ منظم ہورہے ہیں، اس عمل کو فوری طور پر روکا جائے اور تمام پرائیویٹ ملیشا نیٹ ورکس کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے، اس کے ساتھ ساتھ اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بے گھر پشتونوں کی دوبارہ بحالی ریاست کی ذمہ داری ہے، تباہ مکانات کے معاوضے دیے جائیں، باجوڑ سے وزیرستان تک تمام تباہ کاریوں ، نقصانات کا فوری ازالہ کیا جائے۔

جرگہ شرکاء نے مطالبہ کیا کہ لاپتہ افراد کو جلد ازجلد عدالتوں میں پیش کیا جائے، لینڈ مائنز اور بارودی سرنگوں کی عدم صفائی پر جرگہ شرکاء کی جانب سے اظہار تشویش کیا گیا اور مطالبہ کیا کہ اس قسم کے واقعات سے فوری تحفظ فراہم کی جائے۔

ضم اضلاع بارے شرکاء نے مطالبہ کیا کہ ان علاقوں میں انتظامی،قانونی اور سیاسی اصلاحات و ترقی کیلئے 25ویں آئینی ترمیم کو حقیقی معنوں میں نافذ کیا جائے، اٹھارہویں آئینی ترمیم کو حقیقی معنوں میں نافذ کیا جائے، این ایف سی ایوارڈ کا عدم اجراء غیر آئینی اقدام ہے۔

شرکاء نے مطالبہ کیا کہ این ایف سی ایوارڈ کو فوری طور پر جاری کیا جائے، بجلی کے خالص منافع کی تفصیل پیش کی جائے، اس ضمن میں مرکز کو واجب الادا رقم فوری طور پر ادا کی جائے۔

مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ آبی وسائل پر صوبوں کا اختیار تسلیم کیا جائے، وفاق کے ذمہ واجب الادا رقم فوری طور پر ادا کی جائے۔

پشتون قومی جرگہ نے خیبرپختونخوا منرل ایکٹ کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا مقامی وسائل پر مقامی افراد کا حق تسلیم کیا جائے۔

مردم شماری سے متعلق اعلامیے میں کہا گیا کہ 2017ء کی مردم شماری دھوکہ دہی پر مبنی تھی، پشتونخوا وطن میں دوبارہ مردم شماری کرائی جائے اور بلاک شناختی کارڈز کو فوری بحال کیا جائے۔

جرگہ شرکاء نے وفاقی حکومت کی جانب سے یکساں نصاب تعلیم کے اقدام کو صریحاً آئین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ تعلیم اب صوبائی معاملہ ہے اور صوبائی معاملات میں مداخلت غیر آئینی اقدام ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ یونیورسٹیوں کے مالی و انتظامی بحران پر بھی گہری تشویش کا اظہار کیا گیا اور مطالبہ کیا گیا کہ یونیورسٹیوں کے اندر سیکورٹائزیشن و جنسی ہراسگی کے مسائل فوری طور پر حل کئے جائیں۔

پنجاب اور بلوچستان کے یونیورسٹیوں میں پشتون طلباء پر تشدد اور نسلی امتیاز اور میڈیا میں پشتونوں کی تذلیل اور توہین کی مذمت کی گئی۔

جرگہ نے مطالبہ کیا کہ مین سٹریم میڈیا میں پشتون ثقافت کو بھی پنجاب کے برابر جگہ اور وقت دیا جائے۔

پشتون سرزمین پر جنگی جرائم کی تحقیقات کیلئے ”ٹروتھ اینڈ ری کنسیلئیشن ” کمیشن کے قیام کا بھی مطالبہ کیا گیا اور کہا گیا کہ خڑ کمر سمیت اس نوعیت کے سانحات کی عدالتی تحقیقات کرائی جائیں۔

تجارتی راستوں بارے مطالبہ کیا گیا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان تجارتی راستوں کو بحال کیا جائے اور نئے اضلاع کو شاہراہوں کے ذریعے ملایا جائے۔

سی پیک بارے مطالبہ کیا گیا کہ اس منصوبے میں بلوچوں اور پشتونوں کے حصے کا تعین ابھی تک نہیں کیا گیا، جے سی سی میں پختونخوا، سندھ اور بلوچستان کو نمائندگی دی جائے، سی پیک کا مغربی روٹ مکمل پیکج کے ساتھ دیا جائے۔

جرگہ شرکاء نے ایکشن اِن ایڈ سول پاور آریننس کو بھی مسترد کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ اس آرڈیننس کو فوری طور پر واپس لیا جائے۔

اعلامیہ میں یہ بھی کہا گیا کہ بلوچستان کے ضلع شیرانی اور ضلع ہرنائی میں نشستوں کو بحال کیا جائے، کوئٹہ اور دیگر پشتون علاقوں میں حلقہ بندیوں کو درست کیا جائے۔

اس کے ساتھ ساتھ ہسپتالوں کی نجکاری بھی مسترد کی گئی اور پشتونخوا وطن میں صحت کی بہترین و لازمی سہولیات دینے کا مطالبہ کیا گیا۔

جمعہ، 6 مارچ، 2020

گل صاحب خان اور عمر دراز خٹک کو اے این پی میں شامل ہونے پر خوش آمدید کہتے ہیں، ایوب خان اشاڑی


‏سوات (عصرِنو) عوامی نیشنل پارٹی ضلع سوات کے صدر محمد ایوب خان اشاڑی نے پاکستان تحریک انصاف کی سابق رکنِ صوبائی اسمبلی گل صاحب خان و سابق ضلع ناظم کرک ڈاکٹر عمردراز خان خٹک کو عوامی نیشنل پارٹی میں شمولیت اختیار کرنے پر مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ حکمران جماعت سے لوگوں کا اے این پی میں شامل ہونا اس بات کی عکاسی ہے کہ لوگ تبدیلی سرکار سے مطمئن نہیں۔ 

ان خیالات کا اظہار انہوں نے عصرِنو سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ پچھلے ہفتہ سابق ایم پی اے یاسین خلیل  کی شمولیت اور پھر دوسرے لوگوں کا دھڑا دھڑ شمولیتیں قابل ستائش ہے، کیوں کہ اے این پی  ایک مظبوط قوت بن کر سامنے آرہی ہے۔

اُنہوں نے مزید کہا کہ تبدیلی سرکار اب مزید پختون قوم کو دھوکہ نہیں دے سکتی، کیوں کہ عوام سمجھ چکے ہیں کہ اُن کی حقیقی ترجمان پارٹی عوامی نیشنل پارٹی ہی ہے جو بلا تفریق عوام کی خدمت کررہی ہے۔ اے این پی پختونوں کی واحد اصل معنوں میں حقیقی جماعت ہے، اے این پی میں پختونوں کو عزت ملتی ہے، اسی وجہ سے لوگ غیر مشروط طور پر اے این پی میں شمولیت ککررہے ہیں۔

جمعرات، 5 مارچ، 2020

ڈاکٹر سہیل کی کتاب ”باچا خان وژن آف الٹر نیٹیو ایجوکیشن“ امریکن کولمبیا یونیورسٹی میں نصاب کا حصہ بنادیا گیا


سوات (عصرِنو) صوبہ خیبر پختونخواہ کی ضلع چارسدہ سے تعلق رکھنے والے ممتاز ماہر تعلیم پروفیسر ڈاکٹر محمد سہیل خان کی کتاب ”باچا خان وژن آف الٹر نیٹیو ایجوکیشن“ امریکن کولمبیا یونیورسٹی میں نصاب کا حصہ بنادیا گیا ہے۔

اس بات کا اعلان کتاب کی خالق ڈاکٹر سہیل خان نے اپنے سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بُک اور ٹویٹر پر بھی کی، اور یہ بات اپنے لئے قابلِ اعزاز قرار دیتے ہوئے کہا کہ باچا خان سے متعلق پڑھنے یا لکھنے سے اُن کی طویل اور بامقصد زندگی کی کئی ابواب کھل کر ذہن کے سامنے آجاتے ہیں، جس پر انسان کو فخر ہونے لگتا ہے کہ اس تحریک سے وابستگی کتنے بڑی اعزاز کی بات ہے۔

دوسری جانب یہ خبر دیکھتے ہی سوشل میڈیا صارفین نے اسے خوب سراہا اور ڈاکٹر سہیل کو مبارک باد دی۔  

منگل، 3 مارچ، 2020

تبدیلی سرکار نے عوام کو مہنگائی کے سوا کچھ نہیں دیا، قاسم خان اشاڑی


عوامی نیشنل پارٹی تحصیل مٹہ کے صدر قاسم خان اشاڑی نے کہا ہیں کہ تبدیلی سرکار نے تبدیلی کے نام پر عوام کو پریشان کرکے رکھ دیا ہے۔ ملکی مسائل میں کمی کے بجائے مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جس کی وجہ سے عوام حکومتی کارکردگی سے نالاں ہیں، اور اُن میں مایوسی بڑھ رہی ہے۔ 

اُنہوں نے کہا کہ حکوکت انتخابی مہم میں قوم سے کیے گئے اپنے وعدوں کو پورا کرے کیوں کہ مہنگائی، بےروزگاری اور غربت کے خاتمے کےلیے عملی اقدامات وقت کا اہم تقاضا ہیں۔

اُنہوں نے ان خیالات کا اظہار عصرِنو سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ دریں اثنا اُن کا کہنا تھا کہ طرفہ تماشا تو یہ ہے کہ روز بروز بڑھتی مہنگائی نے عوام کا بھرکس نکال کر رکھ دیا ہے۔ آٹا، چینی سمیت اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے، بجلی اورگیس کے نرخ بھی آسمان کو چھو رہے ہیں۔ عوام پر نئے ٹیکس لگانے کےلیے مختلف حیلوں بہانوں سے راستے تلاش کیے جا رہے ہیں جو ناقابل قبول ہے۔

اُن کا مزید کہنا تھا کہ متعلقہ ادارے، انتظامیہ اور حکومت سب کا رویہ غیر سنجیدہ دکھائی دیتا ہے۔ یوں محسوس ہوتا ہے کہ جیسے عوامی فلاح و بہبود کی ارباب اقتدار کو کوئی پروا نہیں۔ 

اتوار، 1 مارچ، 2020

اٹھارہ سال کی طویل خون ریزی کے بعد جنگ بندی خوشی کا پیغام ہے، ایوب خان اشاڑی


سوات (عصرِنو) عوامی نیشنل پارٹی ضلع سوات کے صدر محمد ایوب خان اشاڑی نے امریکا اور طالبان کے درمیان قطر میں معاہدے پر دستخط ہونے پر افغان عوام کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ اٹھارہ سال کی طویل خون ریزی کے بعد جنگ بندی خوشی کا پیغام ہے، کیوں کہ افغان عوام نے اس دن کےلئے بڑی قربانیاں دی ہیں۔

ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے عصرِنو سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ اُنہوں نے امید ظاہر کیا، کہ اٹھارہ سال کی طویل خون ریزی کے بعد جنگ بندی اور امن کی جانب ایک مثبت قدم پورے خطے اور بالخصوص افغان عوام کےلئے خوشی کا پیغام ہے، کیوں کہ اس دن کےلئے افغان عوام نے بڑی قربانیاں دی ہیں، لاکھوں افغان مہاجرین بے گھر ہوئے، ہزاروں نے جانوں کی قربانیاں دی اور آج نئی نسل کو یہ پیغام دیا جارہا ہے کہ پُرامن افغانستان اب خواب نہیں، بلکہ حقیقت بن چکا ہے۔