ہفتہ، 28 مارچ، 2020

شعبہ صحت سے وابستہ تمام افراد کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، شاہی دوران خان


سوات (عصرِنو) عوامی نیشنل پارٹی ضلع سوات کے جنرل سیکرٹری شاہی دوران خان نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے اور متاثرہ مریضوں کی دیکھ بھال میں ڈاکٹرز، نرسز،  پیرامیڈیکل سٹاف اور شعبہ صحت سے تعلق رکھنے والے اہلکار فرنٹ لائن کا کردار ادا کررہے ہیں، میں اے این پی ضلع سوات کی طرف سے شعبہ صحت سے وابسطہ تمام افراد کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں ۔

اُنہوں نے کہا کہ یہی ڈاکٹرز جب اپنے حقوق کےلئے پُرامن احتجاج کرتے رہے، تو حکمرانِ وقت اُن پر ڈنڈے برساتے رہے۔

ضلعی ترجُمان کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مشکل کی اس گھڑی میں قوم کو احتیاطی تدابیر کا دامن تھام کر رکھنا ہوگا، تب ہی ممکن ہے کہ ہم بحیثیتِ قوم اس وباء کو شکست سے دوچار کرسکیں، اگر ہم خود ہی اس وباء کو گھر میں داخل نہیں ہونے دینگے، تو یہ بیماری خود بخود ہمارے گھروں میں گھس نہیں سکتی۔

 شاہی دوران خان نے اپنے بیان میں ضلع سوات کے تمام پارٹی عہدیداران و کارکنان کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ اشیائے خورد و نوش اور دیگر حفاظتی کٹس وغیرہ تقسیم کرتے وقت ہجوم بنانے سے گریز کریں، بلکہ خود گھر گھر جاکر غریبوں اور ضرورت مندوں کی مدد کریں۔ اگر امدادی سامان تقسیم کرتے وقت بھی ہجوم بنتا ہے تو وہ بھی خود بخود اس بیماری کو دعوت دینا ہے۔

اُنہوں نے اپنے پیغام میں قوم سے اپیل کی کہ وہ سوشل ڈسٹنسنگ یا دو بندوں کے درمیان مناسب ایک میٹر فاصلہ کی ہدایات پر سختی سے عمل کریں، مصافحہ اور گلے ملنے سے گریز کریں، کیوں کہ جہاں اسلامی دنیا یہ کہہ رہی ہے کہ امسال ممکن ہے کہ حج کا فریضہ بھی ادا نہ ہو،  بلکہ حکمت اور احتیاط کے ذریعے اس وباء کو روکنے میں ہر فرد کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ 

ایک انسان کی غفلت اور کوتاہی تمام انسانیت کو خطرے میں ڈال سکتی ہے۔ لہٰذا اپنی، اپنے بچوں، اپنے خاندان اور انسانیت کی خاطر ہر بندہ احتیاطی تدابیر کو یقینی بنائیں۔

آج ساری دنیا ڈاکٹروں اور شعبہ صحت کے تمام ملازمین کو عالمی سطح پر خراج تحسین پیش کرتی ہیں، اسی وجہ سے اے این پی ضلع سوات تہہ دل سے ڈاکٹروں اور شعبہ صحت کے تمام اہلکاروں کو خراج تحسین پیش کرتی ہے، اور اُمید رکھتی ہے کہ شعبہ صحت کے ملازمین اپنی انتھک جدوجہد کو جاری رکھتے ہوئے کرونا کے پھیلاؤ اور مریضوں کی طبی نگہداشت کو یقینی بنائی گی۔ 

شاہی دوران خان نے کہا کہ ہمیں خود احتیاطی تدابیر اپنانے ہوں گے، کیوں کہ خدانخواستہ اگر یہ وباء پاکستان میں تیزی سے پھیل گئی تو پاکستان کبھی بھی موجودہ حالات میں اس کا مقابلہ نہیں کرسکے گا، جہاں ترقی یافتہ ممالک اس وباء سے مقابلے نہیں کرسکتے، تو پاکستان موجودہ صحت کے درہم برہم نظام اور محدود وسائل میں کس طرح اس وباء پر قابو پائے گا۔۔۔؟ 

اُنہوں نے کہا کہ وقت نے ثابت کیا کہ انسانی زندگی کی ضروریات اور سہولیات بالخصوص صحت کی سہولیات کس قدر ضروری ہے، آج آفت کے اس وقت میں حکمرانِ وقت کو اپنی ترجیحات بدلنے ہوں گے اور انسانی صحت کے تمام تر ضروریات اور سہولیات کو یقینی بنانے کےلئے ترجیحی بُنیادوں پر عملی اقدامات اُٹھانے ہوں گے۔ 

شاہی دوران خان نے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں باچا خان ٹرسٹ، سوشل ورکرز اور پاکستان کی دیگر فلاحی تنظیموں کی خدمات بھی قابلِ ستائش ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں