جمعیت علمائے اسلام کی جانب سے حکومت کو ٹف ٹائم دینے کےلئے آزادی مارچ ٹائپ دھرنے کا اعلان کر دیا گیا ، اس بہتی ہوئی گنگا میں ہاتھ دھونے کےلئے مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی بھی مشروط اور غیر مشروط طور پر تقریباً مولانا کا ساتھ دینے کا اعلان کر چکے ہیں ، اس حوالے سے جمعیت کے اہم رہنماء بھی میدان میں آگئے ہیں اور ایسا دعویٰ کر دیا ہے کہ پاکستانی ورطہ حیرت میں ڈوب گئے ۔
تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی رہنماء شاہ اویس نوارانی نے انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ حکومت مولانا کو نہیں پکڑ سکتے ، ان میں اتنا دم ہی نہیں ہے ، یہ نواز شریف سے ڈیل کےلئے پس پردہ منتیں کر رہے ہیں ، عمران خان نے مستعفی ہونے کا فیصلہ کر لیا ہے اور اپنی جگہ شاہ محمود قریشی کو لانا چاہتے ہیں لیکن اس سب میں جہانگیر ترین نہیں مان رہے اور وہ اڑے ہوئے ہیں ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں