مادری زبانوں کی عالمی دن کے حوالے سے پختون سٹوڈنٹس فیڈریشن ضلع سوات کے صدر شہاب باغی کی زیرِ صدارت ایک پُروقار تقریب کا اہتمام کیا گیا۔
پروگرام کے مہمانِ خصوصی پشتو زبان کے معروف شاعر اور تاریخ دان ڈاکٹر ہمدرد یوسفزے جبکہ اعزازی مہمان معروف کالم نِگار ہمایون مسعود صاحب تھے۔
یہ پُروقار تقریب سہ پہر تین بجے شروع ہوئی، جس میں عوامی نیشنل پارٹی کے ضلعی قائدین، پختون ایس ایف ضلع سوات کے تمام یونٹوں کے صدور و سیکریٹریز، شُعراء و ادباء، ادب کے شوقین اور معززینِ علاقہ نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
اسلامی روایات کی رو سے پروگرام کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک سے کیا گیا، جس کی سعادت پختون ایس ایف ڈاکٹر خان شہید کالج کبل کے صدر بلال خٹک کو نصیب ہوئی۔
پروگرام میں مشاعرے کا اہتمام بھی کیا گیا، جس میں فیض علی خان فیض، سیّد طارق باغی، وحید اللہ قرار، شاہد علی شاداب اور موسیٰ خان موسیٰ نے نظمیں اور اشعار پڑھنے کےلیے یکے بعد دیگرے سٹیج کا رُخ کیا۔
شُرکاء نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم سب مل کر اپنی مادری زبان اور قوم کی خدمت کریں۔ اپنے مادری زبان کی ترویج کےلیے عملی اقدامات اٹھائیں۔ حکومتِ وقت پشتو زبان کو شامل نصاب کرکے اسے لازمی قرار دیا جائے۔ مادری زبان ماں جیسی میٹھی اور اس قوم کی پہچان ہوتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت پشتو زبان کو سرکاری زبان کا درجہ دینے کے ساتھ ساتھ اسے دفتری زبان بھی قرار دیا جائے، کیوں کہ زبان ہی سے اقوام کی پہچان ہے لیکن بد قسمتی سے ہماری پشتو زبان تعلیمی نصاب کا حصہ نہیں ہے۔ لہذا اسے نصاب میں شامل کیا جائے تاکہ بچے اپنی مادری زبان لکھ اور پڑھ سکیں۔
بقولِ خوشحال خان خٹک بابا!
پرہ دئی ژبہ زدہ کول کہ لوئی کمال دے
خپلہ ژبہ ھیرول بے کمالی دہ
پروگرام کے بعد شرکاء کا گروپ فوٹو
بقولِ خوشحال خان خٹک بابا!
پرہ دئی ژبہ زدہ کول کہ لوئی کمال دے
خپلہ ژبہ ھیرول بے کمالی دہ
پروگرام کے بعد شرکاء کا گروپ فوٹو
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں