بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيمِ
محترم جناب وزیر اعظم صاحب !
السلام علیکم ۔
”۔۔۔۔ مجھے 13 مئی کی DCC میٹنگ میں یہ دیکھ کر سخت جھٹکا لگا تھا کہ شُرکاء کی اکثریت ایٹمی دھماکوں کی خلاف تھی ، اور پاکستان کےلئے ایک قیامت صغریٰ کی پیشن گوئی کر رہے تھے ۔ مجھے اس بات کا علم ہے کہ ایک غیر ملکی سربراہ نے تقریباً دس کروڑ ڈالر آپ کے پرائیویٹ اکاونٹ میں ڈالنے کی پیش کش کرکے آپ کو خریدنے کی کوشش کی تھی ۔ لیکن یہ لوگ یقیناً اس بات سے ناواقف تھے کہ نواز شریف کو خریدا نہیں جاسکتا ، کیوں کہ اُن کےلئے پاکستان کی مفادات سب سے افضل ہیں ۔
مجھے اس بات پر فخر ہے کہ میں ان چار شُرکاء میں شامل تھا ، جنہوں نے آپ کی غیر مشروط حمایت کی کہ آپ بھارت ، خاص طور پر لال کرشن ایڈوانی کو منہ توڑ جواب دیں ۔ مجھے اس میں رتی برابر بھی شک و شبہ نہیں کہ کوئی بھی دوسرا سویلین یا ملٹری حکمران یہ جرأت نہیں کرسکتا تھا کہ غیر ملکی دباؤ ، دھمکیوں اور رشوت کی لالچ کی موجودگی میں ایٹمی دھماکے کرسکے۔
ہم سب نے ایک دن اس دنیا کو خیرباد کہنا ہے لیکن تاریخ آیندہ نسلوں کو یہ یاددہانی کراتے رہے گی کہ نواز شریف نے پاکستان کے وجود ، آزادی اور وقار کو اپنی حکمرانی پر ترجیح دی ۔
محترم وزیراعظم اللہ تعالیٰ آپ کو اچھی صحت اور درازی عمر عطاء فرمائے تاکہ آپ اپنے اس وطنِ عزیز کی برس ہا برس خدمت کرسکیں ، ( آمین ) “۔
نہایت مؤدبانہ آداب کے ساتھ آپ کا خیر اندیش ۔۔۔
ڈاکٹر عبدالقدیر خان
19 اگست ، 1998ء
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں