بدھ، 10 جون، 2020

پختون ایس ایف خیبر پختونخوا نے آن لائن کلاسز کی مخالفت کردی


تمام شعبہ جات کُھلنے کے بعد تعلیمی اداروں کو بھی کھولنے کا اعلان کیا جائے، صوبائی چیئرمین جمشید وزیر کی مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب

پشاور (پریس ریلیز) پختون سٹوڈنٹس فیڈریشن نے آن لائن تعلیم کی مخالفت کرتے ہوئے تعلیمی اداروں کو کھولنے کا مطالبہ کیا ہے۔ فیڈریشن کے صوبائی چیئرمین جمشید وزیر، صوبائی جنرل سیکرٹری سہیل اختر، اسلامیہ کالج کے چیئرمین نعمان شیر، جنرل سیکرٹری جنید اسرار، ایگریکلچر یونیورسٹی کے سینئر نائب صدر توقیر احمد، چیئرمین ڈسٹرکٹ پشاور سلمان نشنلسٹ، جنرل سیکرٹری سوات طارق باغی، سوات یونیورسٹی کے جنرل سیکرٹری محمد عامر خان، چیئرمین چارسدہ ذیشان پختون یار اور مرکزی رہنماء اعجاز یوسفزئی نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم صوبائی سبجیکٹ ہے تعلیمی پالیسی مرکزی حکومت کی طرف سے جاری کرنا غیر ذمہ دارانہ رویہ اور اٹھارویں ترمیم کی خلاف ورزی ہے۔ 

اُنہوں نے کہا کہ کورونا کے لاک ڈاؤن کی وجہ سے تمام طلباء کے فیسوں کو معاف کیا جائے۔ حکومت آن لائن کلاسوں کے شروع ہونے سے پہلے نیٹ ورک کی سہولت طالبعلموں کو فراہم کرے اور خصوصاً ضم اضلاع میں تھری جی اور فور جی نیٹ ورک فعال کیا جائے یا ضم اضلاع سمیت دور درازعلاقوں کے طلباء کےلیے ہاسٹل کی سہولت کا بندوبست کیا جائے۔ بصورت دیگر ہم آن لائن کلاسوں کو مسترد کرتے ہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ ملک میں کورونا وباء کے باعث لاک ڈاؤن تھا جو تقریباً ختم ہو گیا ہے جس کے تحت بازاریں اور تمام شعبہ جات کھل چکے ہیں مگر تعلیمی ادارے اب بھی بند ہے جو سمجھ سے بالاتر ہے۔ مزید براں سٹوڈنٹس یونینز کو فوری طور پر فعال کیا جائے تاکہ طلبہ کو درپیش مسائل فوری طور پر حل کئے جاسکیں۔ اُنہوں نے کہا کہ  صوبے کے تمام یونیورسٹیوں میں مستقل سٹاف کے ساتھ مستقل وائس چانسلروں کی تقرری کی جائے، جب کہ طلبہ کو ہراساں کرنے کے واقعات کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائیگا۔ 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں