میرانشاہ: ( ٹرائبل نیوز ) میڈیا ذرائع سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق شمالی وزیرستان کی تحصیل دتہ خیل کے گاؤں شنہ خوڑ میں سیکیورٹی فورسز کی جانب سے لگائی گئی کرفیو کی وجہ سے ایک گھر میں محصور تین بچے بھوک اور پیاس کی وجہ سے جان کی بازی ہار گئے ـ
مقامی ذرائع نے بتایا کہ یہ واقعہ آج اس وقت پیش آیا جب شنہ خوَڑ نامی گاؤں میں کرفیوں کی وجہ سے سیکیورٹی فورسز عوام کو گھروں سے باہر جانے نہیں دے رہی تھی جس کی وجہ سے تین معصوم بچے بھوک کی وجہ سے جاں بحق ہوگئے، تاہم مصدقہ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ اب بھی درجنوں افراد بیمار پڑے ہیں جن کا ہسپتال لے جانا کرفیو کی وجہ سے محال ہے ـ
یاد رہے کہ اس سے پہلے بھی قبائلی علاقوں میں کرفیو کی وجہ سے متعدد بار مریض ہسپتال نہ جانے کی وجہ سے گھروں میں دم توڑ چکے ہیں ـ
اس کے علاوہ سیکیورٹی فورسز کی جانب سے دیگر قبائلی علاقوں میں بھی کرفیو کی وجہ سے بہت سارے ڈیلیوری کیسز کی وجہ سے درجنوں خواتین اپنے گھروں میں تڑپتی تڑپتی اپنی زندگی سے ہاتھ دھوں بیٹھی ہیں ـ
خیال کیا جارہا تھا کہ قبائلی علاقوں کو “کے پی کے” میں ضم کرنے کے بعد قبائلی علاقوں میں ایسے واقعات میں کمی واقع ہوگی تاہم بد قسمتی سے ایسا کچھ بھی دیکھنے کو نہیں ملا ـ
اب بھی تمام قبائلی علاقوں میں سیکیورٹی فورسز کا راج ہے اور سول حکومت کا ایک بھی نہیں چلتا جس کی وجہ سے قبائلی عوام میں شدید مایوسی پھیلتی جارہی ہے ـ
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں