پیر، 3 جون، 2019

سانحہ عمرزئی چارسدہ اور حکام بالا کی غفلت



ملی مشر اسفندیار ولی خان کا ولی باغ میں میڈیا نمائندوں کے ساتھ گفتگو۔
حکومتی پارٹی کے کچھ لوگ یہ من گھڑت خبریں پھیلا رہے ہیں کہ عمرزئی کیس کے ملزمان کا تعلق اے این پی سے ہیں تو ان کو بتانا چاہتا ہوں کہ اول تو ان کا تعلق ہماری جماعت سے بالکل بھی نہیں اور پارٹی سے تعلق تو دور کی بات اگر بذات خود میرا بیٹا بھی ملوث ہے تو بھی انھیں گرفتار کرکے کڑی سے کڑی سزا دی جائے۔
6 سال سے صوبے کا اختیار آپ کے پاس ہے انتظامیہ آپ کی ہے تو پھر یہ بہانے بازیاں کیوں کہ فلاں پارٹی سے تعلق ہے اور فلاں پارٹی سے تعلق ہے۔ یہ تو پھر آسان بات ہے کہ جو بھی طاقتور بندہ جرم کرے گا اور آپ ان پر ہاتھ نہیں ڈال سکیں گے تو یہ بیان داغ دیا کریں گے کہ مجرم کا تعلق اے این پی سے ہے اس لئے ان پر ہاتھ نہیں ڈال سکتے۔ یہ بات کرتے ہوئے آپ لوگوں کو شرم آنی چاہئے۔ کچھ لوگ ہم سے انصاف مانگ رہے ہیں تو ان کو بھی بتاتا چلوں کہ ہمارے پاس انصاف دینے کا اختیار نہیں کیونکہ ہم حکومت میں نہیں اور انصاف دینا حکومت اور ان کی انتظامیہ کا کام ہے لیکن ہم مظلوموں کے ساتھ ہیں اور ان کو انصاف ملنے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے ان کے لئے ہر فورم پر آواز اٹھائیں گے اور حکومت کو مجبور کریں گے کہ مجرموں کے خلاف ایکشن لے۔ اب اور بہانے بازیوں سے کام نہیں چلے گا حکومت کو انصاف دینا ہوگا اور اگر 08 جون تک متاثرہ خاندان کو انصاف نہیں ملا اور ملزموں کو نہیں پکڑا گیا تو پھر اے این پی متاثرہ خاندان کے ساتھ مل کر دھرنا دے گی۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں