جمعہ، 15 نومبر، 2019

مطالعہ اور اس کی اہمیت



 * مطالعہ انسان کےلئے اخلاق کا معیار ہے ۔
( علامہ اقبالؒ )

 * بُری صحبت سے تنہائی اچھی ہے ، لیکن تنہائی سے پریشان ہو جانے کا اندیشہ ہے ، اسلئے اچھی کتابوں کے مطالعے کی ضرورت ہے ۔
 ( امام غزالیؒ )

 * تیل کےلئے پیسہ نہ ہونے کی وجہ سے میں رات کو چوکیداروں کی قندیلوں کے پاس کھڑے ہوکر کتاب کا مطالعہ کرتا تھا ۔
( حکیم ابو نصر فارابی ؒ )

 * ورزش سے جسم مضبوط ہوتا ہے اورمطالعے کی دماغ کےلئے وہی اہمیت ہے جو ورزش کی جسم کےلئے ۔ 
( تھامس ایڈیسن )

 * مطالعہ سے انسان کی تکمیل ہوتی ہے ۔ 
( بیکن ) 

* مطالعے کی عادت اختیار کرلینے کا مطلب یہ ہے کہ آپ نے گویا دنیا جہاں کے دکھوں سے بچنے کےلئے ایک محفوظ پناہ گاہ تیار کرلی ہے ۔
( سمر سٹ ماہم ) 

* تین دن بغیر مطالعہ گزار لینے کے بعد چوتھے روز گفتگو میں پھیکا پن آجاتا ہے ۔
 ( چینی ضرب المثل ) 

* انسان قدرتی مناظر اورکتابوں کے مطالعے سے بہت کچھ سیکھ سکتا ہے۔ 
 ( سسرو )

 * مطالعے کی بدولت ایک طرف تمہاری معلومات میں اضافہ ہوگا اوردوسری طرف تمہاری شخصیت دلچسپ بن جائے گی ۔
( وائٹی )

 * دماغ کےلئے مطالعے کی وہی اہمیت ہے جو کنول کےلئے پانی کی ۔ 
( تلسی داس ) 

* مطالعہ کسی سے اختلاف کرنے یا فصیح زبان میں گفتگو کرنے کی غرض سے نہ کرو بلکہ ’’ تولنے‘‘ اور’’سوچنے‘‘ کی خاطر کرو ۔
 ( بیکن ) 

* جس طرح کئی قسم کے بیج کی کاشت کرنے سے زمین زرخیز ہو جاتی ہے ، اسی طرح مختلف عنوانات پر کتابوں اوررسالوں وغیرہ کا مطالعہ انسان کے دماغ کو منور بنا دیتا ہے ۔
 ( ملٹن ) 

*  جو نوجوان ایمانداری سے کچھ وقت مطالعے میں صرف کرتا ہے ، تو اسے اپنے نتائج کے بارے میں بالکل متفکر نہ ہونا چاہئے ۔ 
( ولیم جیمز )

 * مطالعے سے خلوت میں خوشی ، تقریر میں زیبائش ، ترتیب وتدوین میں استعداد اور تجربے میں وسعت پیدا ہوتی ہے ۔
 ( بیکن )

 * وہ شخص نہایت ہی خوش نصیب ہے جس کو مطالعہ کا شوق ہے ، لیکن جو فحش کتابوں کا مطالعہ کرتا ہے اس سے وہ شخص اچھا ہے جس کو مطالعہ کا شوق نہیں ۔
 ( میکالے ) 

* مطالعہ ذہن کو جلا دینے کےلئے اوراس کی ترقی کےلئے ضروری ہے ۔
 ( شیلے )

* دنیا میں ایک باعزت اورذی علم قوم بننے کےلئے مطالعہ ضروری ہے ، مطالعہ میں جوہرِ انسانی کو اجاگر کرنے کا راز مضمر ہے 
 ( گاندھی جی )

 * اکثر دیکھا گیا ہے کہ کتابوں کے مطالعے نے انسان کے مستقبل کو بنادیا ہے ۔ 
( جیفر سن ) 

* تم مطالعہ اس لئے کرو کہ دل ودماغ کو عمدہ خیالات سے معمور کر سکو نہ کہ اس طمع سے کہ تھیلیاں روپوں سے بھر پور ہوں ۔ 
( سینکا )


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں