جنرل قمر جاوید باجوہ وزیراعظم ، اٹارنی جنرل ، فروغ نسیم ، سیکرٹری قانون اور کابینہ کے سینئیر اراکین کے اجلاس میں شرکت کریں گے ۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کابینہ کے سینئیر اراکین کا اجلاس طلب کیا ہے جس میں موجودہ بحران کے حوالے سے لائحہ عمل تیار کیا جائے گا ۔
اجلاس میں لیگل ٹیم بھی شرکت کرے گی ۔ وزیراعظم آفس میں بلائے گئے اجلاس میں سپریم کورٹ کی طرف سے اٹھائے گئے اعتراضات پر مشاورت کی جاے گی ۔ وزیراعظم عمران خان نے اجلاس میں بابر اعوان کو بھی خصوصی طور پر بلایا ہے ۔ اجلاس میں آج سپریم کورٹ میں ہونے والی سماعت پر بھی مشاورت کی جائے گی ۔
خیال رہے کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق کیس کی سماعت کل تک ملتوی کر دی گئی ہے ۔
دورانِ سماعت جسٹس منصور علی شاہ نے کہا میرے پاس معاملہ چیف آف آرمی سٹاف سے متعلق ہے ۔ آرمی چیف جو صدر و وزیراعظم کی سفارش پر تعینات کرتا ہے ۔ مجھے ان کے جنرل ہونے سے کوئی مسئلہ نہیں ۔ چاہے وہ ساری ز ندگی ہی جنرل رہیں ۔
معاملہ یہ ہے کیا انہیں بطور آرمی چیف توسیع مل سکتی ہے۔۔۔؟ اٹارنی جرنل نے کہا آرمی چیف کو وفاقی حکومت تعیینات نہیں کر سکتی ۔
جسٹس منصور شاہ نے پوچھا کہ کیا مدت ختم ہو جائے تو آرمی چیف ریٹائرڈ ہو جائے گا ۔ اٹارنی جنرل نے کہا جنرل کی ریٹائرمنٹ کی کوئی عمر نہیں ہوتی ۔ جسٹس منصور علی شاہ نے کہا اس کا مطلب ہے کہ کسی بھی ریٹائڑد جنرل کو آرمی چیف لگا سکتے ہیں ۔ اس میں تو یہ بھی نہیں لکھا کہ آرمی چیف ، آرمی سے ہو گا ۔
عدالت نے استفسار کیا کہ آرمی چیف کب ریٹائڑد ہوں گے جس پر اٹارنی جنرل نے بتایا کہ آرمی چیف کل رات ریٹائر ہو جائیں گے ۔
چیف جسٹس نے کہا پر تو اس پر فوری فیصلہ ہونا چاہئے۔ دوران سماعت جسٹس منصور علی شاہ نے استفسار کیا کہ آرمی چیف کل ریٹائر ہو جائیں گے ۔ آرمی چیف کی مدت ملازمت 28 نومبر کو ختم ہو رہی ہے ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ مطلب آرمی چیف کی مدت 28 اور 29 کی درمیانی شب ختم ہو رہی ہے ، وقت کم ہے فیصلہ کرنا ہو گا ۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں