جمعرات، 21 نومبر، 2019

عمران نیازی نواز شریف کی معاملے میں بے بس ، متوقع وزرائے اعظم کے ناموں پر غور شروع





سینئیر صحافی حفیظ اللہ نیازی نے کہا ہے کہ متوقع وزیراعظم کے ناموں پر غور شروع ہو گیا ہے ۔ عمران خان نواز شریف کے معاملے میں خود کو بے بس محسوس کر رہے ہیں ۔ ممکن ہے یہ رحم دلی ن لیگ کے جیل میں قید دیگر لیڈروں اور پیپلز پارٹی تک بھی پہنچے گی ۔ اسی حوالے سے اپنا تجزیہ پیش کرتے ہوئے معروف صحافی بابر ستار نے  کہا ہے کہ وزیراعظم جب این آر او کی بات کرتے تھے تو لوگ یہی کہتے تھے کہ آپ این آر او نہیں دے سکتے ۔

نواز شریف بھی جنرل پرویز مشرف کے ٹرائل کی بات کرتے تھے لیکن پھر ان کا نام ای سی ایل سے نکال دیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا سابق وزیراعظم دیکھتا رہا اور مشرف باہر چلے گئے ۔ اب موجود وزیراعظم عمران خان کہتا رہا کہ میں ڈیل نہیں دوں گا  لیکن نواز شریف بیرون ملک گئے ۔

سینئیر تجزیہ نگار مظہر عباس کا کہنا تھا کہ ا س ملک میں سسٹم اتنا شرمناک ہے کہ لوگ پیرول پر رہا ہوکر وفاقی و صوبائی وزیر بن گئے اور کبھی واپس جیل نہیں گئے ۔

واضح رہے کہ اس سے قبل سینئیر اینکر پرسن و کالم نگار غریدہ فاروقی کا اپنے کالم میں کہنا تھا کہ ہ اسلام آباد کے دھیرے دھیرے سرد ہوتی ہیں تو ممکنہ قومی حکومت کے سربراہان کی پشی گوئیاں بھی کرنے لگی ہیں ۔ کہیں ملتان کے کسی مخدوم کا نام لیا جا رہا ہے تو کہیں لاہور کے کسی خادم کا ۔ کہیں سندھ سے تعلق رکھنے والے ایسے وزیر کا جو ماضی میں صدر ، چئیرمین سینیٹ اور وزیراعظم بھی رہ چکے ہیں تو کہیں دبی دبی آوازیں عمر رسیدہ مگر جہاں دیدہ جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والی ایسی شخصیت کی طرف اشارہ کرتی نظر آتی ہیں جو ماضی میں قومی اسمبلی کی امامت بھی کر چکے ہیں ۔

الغرض جتنے منہ اتننی باتیں اور اتنے آپشنز لیکن ایک بات کم ازکم عیاں ہو رہی ہے کہ "اگلا کون" پر بہر حال بحث شروع ہو گئی ہے ۔ یہ وہی ماحول ہے جس طرف مولانا بار بار اشارہ کر رہے ہیں کہ طبل جنگ بج چکا ہے ۔


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں